کشمیری نوجوانوں کا مستقبل سنوارنے میں سیول سوسائٹی کا اہم رول

جاوید احمد جلالی
کسی بھی معاشرے کی تعمیر و ترقی کے لئے لازمی ہے کہ اس کی تنظیمیں اور ادارے ایک ایسے لائحہ عمل کے تحت اپنا کلیدی رول ادا کریں کہ
جس سے نوجوانوں کا مستقبل تمام سطحوں پرمحفوط اور ترقی کے لئے گامزن ہو۔ یہ سب ذمہ داریاں نبھانے کےلئے سماج میں سیول سوسائٹی کا رول ہونا لازمی ہے ۔ سیول سوسائٹی کی خاص بات یہ ہوتی ہے کہ یہ مختلف نظریہ رکھنے والے اشخاص پر مشتمل ہوتے ہے جس سے نوجوانوں کےلئے ایک مضبوط اور دانستہ پالیسی بنانے کے زیادہ موقعے ہوتے ہیں۔
مثبت معاشرے کی تشکیل میں سول سوسائٹی کا کردار نوجوانوں کوتعمیر و ترقی کےلئے مشغول کرتی ہے۔ کشمیر کی وادی میں، گزشتہ تین دہائیوں کے دوران، ہم نے تشدد اور تباہیوں کے دور دیکھے۔ کشمیر میں نوجوانوں کی مایوسی سیاسی بحران اور دیگر وجوہات کی وجہ سے ہےں۔ ماہرین اور دانشور آوازوں نے بار بار کہا ہے کہ نوجوانوں کو معقول طور پر مشغول کرنے کے لئے سول سوسائٹی کی ناکامی غلط سمت میں نوجوانوں کی گمراہی کے پیچھے اہم وجوہات میں سے ایک تصور کیا جاسکتا ہے۔
نوجوانوں کو کشمیر کی آبادی کا ایک بہت بڑا حصہ بناتا ہے اور وہ بدامنی اور تشدد کے زیادہ شکار ہوسکتے ہیں۔ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ سول سوسائٹی اس طرح سے متحرک ہوجائے جہاں سے کشمیر کے نوجوانوں کو صیح سمت دی جا سکے لیکن دور حاضر تک ہم ایسا کرنے میں ناکام ثابت ہوئے۔
روزگار اور تعلیمی مواقع کی کمی جموں و کشمیر کی حکومت کی ایک بڑی تشویش بن چکی ہے۔ اس پیچیدہ تناظر میں، اگرچہ چند سول سول سوسائٹی تنظیموں نے، حکومت کے ساتھ ساتھ، نوجوانوں کو بااختیار بنانے میں ایک مثبت کردار ادا کیا ہے تاہم سیاسی سطح پر آج تک کوئی بھی قابل داد عمل سیول سوسائٹی کی جانب سے نہیں اٹھایا گیا۔ کشمیر کا نوجوان جہاں پُر تشدد حالات کے باعث مختلف تنازعات سے دوچار ہے وہی ان حالات سے نپٹنے کےلئے کیا لائحہ عمل ہونا چائے وہ سیول سوسائٹی کی ذمہ داری ہے۔
نوجوانوں کے لئے Debates کا انعقاد کرنا سول سوسائٹی کا ایک اہم حصہ ہونا چاہئے۔ تاہم اس معاملے میں بھی سیول سوسائٹی ابھی تک ناکام ہوئی۔وقت کا اہم تقاضا ہے کہ شعرا، صحافی، ڈاکٹر، کارکن وغیرہ وغیرہ غرض جو بھی ہو اور کشمیر میں سول سوسائٹی کے دیگر اہم اجزاءسے ان کے کاموں کو مل کر ایک مو ¿ثر اور متحرک سول سوسائٹی کو تشکیل دینا ہے ۔
ادھر سوشل میڈیا پر بنیاد پرستی اور بڑھتی ہوئی منفی اثرات کو روکنے کےلئے بھی سول سوسائٹی کو آگے آنا ہوگا۔ اس کے علاوہ قومی سطح پرکی سول سوسائٹی کو کشمیری نوجوانوں کو صحیح سمت دینے میں اپنی ذمہ داری ادا کرنی ہوگی۔ کشمیر کو یادکرناصرف اس وقت جب یہ جل رہا ہے اور تشدد اور بدامنی میں پھنسا ہوغیر مہذب ہے بلکہ پُر امن حالات میں بھی کشمیر کے تئیں اپنے دلچسپی دکھنا ہوگی۔ (کے این بی)

Comments are closed, but trackbacks and pingbacks are open.