سرینگر ؍ کشمیر نیوز بیورو ؍ منشیات اور نشیلی ادویات کا استعمال کسی بھی سماج کو کھوکھلا کردیتی ہے۔پچھلی کئی دہایؤں سے کشمیرکی نوجوان پود منشیات اور نشیلی ادویات کی عادی بن چکی ہے اور یہ ہماری سوسائٹی کے لئے ایک ناسور بن چکا ہے۔کشمیر نیوز بیورو کے مطابق وادی میں اس بڑھتے ناسور کے خلاف یوں تو کئی آوازیں فضا میں ارتعاش پیدا کردیتی ہیں مگر حقیقی طور اس ناسور کو مٹانے کے لئے کئی افراد اور تنظیمیں سنجیدگی کے ساتھ کام کر رہی ہیں ۔سرینگر کے شہر خاص میں ایسے کئی نوجوان سامنے آئے ہیں جو سماج سے اس بری عادت کو مٹانے کے لئے سر توڑ کوششیں کر رہے ہیں۔اس کے لئے وہ مختلف ایسی کاروائیوں اور پروگراموں کا انعقاد کرتے ہیں جس سے ان نوجوانوں کا میلان مثبت سوچ کی طرف جاتا ہے ۔ان پروگراموں میں کھیل کود اور دیگر علمی اور ثقافتی مباحث کا انعقاد بھی کرنا ہے۔ایڈوکیٹ شیخ یاسر دلال ان نوجوانوں میں پیش پیش رہتے ہیں اور انکی یہی کوشش رہتی ہے کہ بُری عادتوں میں پھنسے نوجوان کب اس سے چھٹکارا پائیں۔ان کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال کی وجہ سے کئی نوجوانوں کو بُری عادتوں کی لت پڑ گئی ہے اور ہماری یہی کوشش رہتی ہے کہ کس طرح وہ ان سے چھٹکارا پائیں۔اس حوالے ہم ان نوجوانوں کو کشمیر کی تہذیبی وراثت، اسلامی شناخت،تمدنی ورثہ اور دیگرعلمی موضوعات کیطرف دھیان بٹاکر ان سے بری عادتوں کی لت سے چھٹکارا دلانے کی سعئ پیہم میں مشغول و مصروف رہتے ہیں۔قاضی توصیف دوسرے نوجوان کارکن ہیں جو تجارت سے منسلک ہونے کے باوجود اس حوالے اپنی مثبت کوششوں میں محو و مصروف رہتے ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ کشمیر کا نوجوان نہایت ہی ذہین و فتین ہے اور گلوبل سطح پر اپنی ذہانت کے جھنڈے گھاڑ دئے ہیں ۔ہماری یہ کوشش رہتی ہے کہ کس طرح ان نوجوانوں کا کردارو سوچ ایک مثبت پہلو کی طرف گامزن ہوجائے۔حالانکہ راستے میں کئی اڑچنوں اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے مگر ہم اپنی کاوشوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔کشمیر کے سماج میں موجودہ صورتحال کی وجہ سے کئی تبدیلیاں رونما ہوئیں ہیں مگر ان کو ایک صحیح راہ کی طرف موڑنے سے ایک بہتر سماج کا خواب پایۂ تکمیل کو پہنچ سکتا ہے۔اس نیوز کی ویڈیو دیکھنے کیلئے یہاں کلک کریں: https://youtu.be/UghpiuJnjhM
2018-01-03
Comments are closed, but trackbacks and pingbacks are open.