سانحہ سوپور کی برسی پر قصبہ پھرخون سے لال ہوا،لرزہ خیز دھماکے میں چار پولیس اہلکارہلاک

سرینگر/ کشمیر نیوز بیورو/سانحہ سوپور کی برسی کے موقعہ پر آج ایک بار پھر یہ شمالی کشمیر کا قصبہ خون سے لال ہواجب ایک لرزہ خیز دھماکے میں پولیس کے4اہلکار ہلاک اورنصف درجن دکانیں تباہ ہوئیں جبکہ آس پاس کے درجنوں مکانوں اور دیگر تعمیرات کے شیشے چکنا چور ہوگئے اور علاقے میں کہرام مچ گیا۔ کشمیر نیوز بیور و کو موصلہ اطلاعات کے مطابق قصبہ کے مین چوک میں جنگجوﺅں کی طرف سے بچھائی گئی بارودی سرنگ ایک سماعت شکن دھماکے کے ساتھ پھٹ گئی۔یہ دھماکہ چھوٹا بازار اور بڑا بازار کے درمیان گول مارکیٹ کی ایک گلی میں کیا گیا جہاں امن و قانون کو برقرار رکھنے کےلئے اکثر پولیس کے چند اہلکار اور ایک گاڑی تعینات رہتی ہے۔نمائندے نے بتایا کہ ہفتے کو چونکہ مزاحتمی قیادت کی طرف سے قصبے میں سانحہ سوپور کے25سال مکمل ہونے کے سلسلے میں مکمل ہڑتال اور سوپور چلو کی کال دی گئی تھی، اس لئے پولیس کا ایک دستہ سخت سیکورٹی انتظامات کے سلسلے میں علی الصبح ہی مین چوک کی اس گلی پر مامور رہا ۔ھماکے کے فوراً بعد خوف و دہشت کے ماحول کے بیچ ہی پولیس، ایس او جی ، فوج اور سی آر پی ایف کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لیا جہاں پولیس کے4اہلکار خون میں لت پت حالت میں پڑے ہوئے تھے۔انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا۔لیس نے اس دھماکے میں مارے گئے اہلکاروں کی شناخت اسسٹنٹ سب انسپکٹر ارشاد احمدشیخ(عمر58سال) EXKنمبر825685 ولد مرحوم غلام رسول شیخ ساکن چنوٹ بھدرواہ ڈوڈہ، کانسٹیبل محمد امین شیخ بیلٹ نمبر470/IRP 3rdولدعبدالغنی شیخ ساکن سوگام لولاب کپوارہ، کانسٹیبل غلام نبی آہنگربیلٹ نمبر720/IRP 3rdولدغلام محمد آہنگر ساکن روہامہ رفیع آباد بارہمولہ اور کانسٹیبل پرویز احمدمیر بیلٹ نمبر915/IRP 3rdولد عبدالاحد میر ساکن ڈولی پورہ ہندوارہ کے بطور کی ہے۔ اہلکاروں کا تعلق آئی آر پی3بٹالین کے ساتھ تھا۔واقعہ کے فوراً بعد اگر چہ فورسز اہلکاروں کی بھاری تعداد نے نزدیکی علاقوں میں تلاشی کارروائی انجام دی ، تاہم انہیں حملہ آﺅروں کا کوئی سراغ نہیں ملا ۔اس دوران پولیس کے فارنسک ماہرین کی ایک ٹیم نے بھی جائے واردات کا دورہ کیا اور ضروری چیزوں کے نمونے محفوظ کرلئے۔ادھر وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ نے اس کاررائی میں چار پولیس اہلکاروں کے جاں بحق ہونے پر دکھ کا اظہار کیا ہے اور ان کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔بارودی سرنگ دھماکوں کو ایک نئے چیلنج سے تعبیر کرتے ہوئے کشمیر زون کے انسپکٹر جنرل (اے ڈی جی پی) منیر احمد خان نے انکشاف کیا ہے کہ سوپور واقعہ میں بارودی سرنگ دھماکہ کرنے میں ماہر ایک”نیا ہاتھ“ ہے، لہٰذا مستقبل میںایسی عسکری کارروائیوں سے نمٹنے کےلئے نئی حکمت عملی مرتب کی جائے گی۔اس دوران دھماکے میں مارے گئے پولیس کے ایک افسر سمیت4اہلکاروں کو ایک خصوصی تقریب میں سرکاری اعزاز کے ساتھ الوداع کیا گیا۔

Comments are closed, but trackbacks and pingbacks are open.