رمضان المبارک میں امن اور انسانیت کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت

کشمیر میں اس مبارک مہینے کی برکت سے امن اور خوشحالی واپس لوٹ آنے کی امیدیں
کشمیر نیوز بیورو/رمضان کا مبارک مہینہ پوری مسلم دنیا میں شروع ہوا ہے۔ رمضان اسلامی کلینڈر کا 9واں مہینہ ہے، یہ روضہ کا مہینہ ہے۔ جس میں سبھی مسلمان فجر سے لے کر افطار تک کھانے، پینے اور جنسی ضروریات سے اجتناب کرتے ہیں۔شمسی کیلنڈر کے مقابلے میں رمضان کی تاریخ مختلف ہوتی ہے اور ہر سال 10 رن پیچھے چلا جاتا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ حضرت محمد (صل اللہ علیہ و سلم) پر قرآن مجید کی پہلی آیت ماہ رمضان میں نازل ہوئی ۔ سیاسی سطح پر حکومت کی جانب سے رمضان کے اس مبارک مہینے میں جنگ بندی کے اعلان نے عوام میں یہ امید پیدا کی ہے کہ اس سال کا ماہ رمضان پر امن حالات میں گزر جائے گا اور کشمیر میں دیرپا امن و امان کی بنیاد بن جایے گا ۔
چنانچہ یہ ایک واضح حقیقت ہے کہ وادی کشمیر ایک مسلم اکثریتی علاقہ ہے لہذا اس مبارک ماہ کو وادی کشمیر کے عوام میں کافی اہمیت حاصل ہے۔ وادی کشمیر کے عوام میں امید ہیں کہ کشمیر میں اس مبارک مہینے کی برکت سے امن اور خوشحالی واپس لوٹ کر آئے گی ۔ کشمیر نیوز بیو رونے مختلف نامور اور مشہور لوگوں سے مل کر رمضان المبارک کی امن اور خوشحالی کے حوالے سے پیغام کو جاننے کی کوشش کی ۔
مشہور سکالر اور پروفیسر ڈاکٹر حمید نسیم رفیع آبادی جو کشمیر یونیورسٹی کے اسلامک سٹڈی ڈیپارٹمنٹ کے سینئر فیکلٹی ممبر ہیں، نے کشمیر نیوز بیریو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ، ”رمضان کا مہینہ رحمتوں کا مہینہ ہے، روضہ کا فلسفہ انسانوں کو صبر، برداشت، روحانیت اور خود پر قابوسکھاتا ہے اور مسلمانوں کے لئے یہ ایک ایسا وقت ہے جس میں وہ اللہ کی رضا کے لیے روضہ رکھ سکتے ہیں ۔ رمضان المبارک کے روزے ہم میں خود پر قابو، مخالف دنیا کے مقابلے میں قوت برداشت بڑھاتے ہیں لہازا جو سبق ہمیں ماہ رمضان دیتا ہے اس پر عمل درآمد کر کے ہم پورے عالم میں امن و امان اور خوشحالی برپا کر سکتے ہیں ©“-
مولانا خورشید احمد کونانگو، جو ایک مذہبی سکالر ہیں نے کشمیر نیوز بیریو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ،”’ رمضان ہمیں جسمانی خواہشات پر قابو پانا سکھاتا ہے لہذا مجھے پورا یقین ہے کہ اگر ہم خیالات کو یقینی میں بدل دیں تو رمضان المبارک کے پیغام سے ہم عالمی امن اور بھائی چارے کی مثال قایم کر سکتے ہیں۔ قران مجید کو رمضان المبارک میں نازل کیا گیا اور اس کی تعلیمات واضح ہیں کہ، ”جس نے کسی انسان کو بے گناہ قتل کیا اس نے پوری انسانیت کو قتل کر دیا اور جس نے کسی انسان کی جان بچائی تو گویا اس نے پوری انسانیت کی جان بچا لی۔ پوری دنیا کے ساتھ ساتھ کشمیر جو خونریزی سے برا پڑا ہے، ایک اچھے دور کی طرف لوٹ سجتا ہے اگر ہم رمضان المبارک کی صبر اور برداشت کی تعلیمات پر عمل درآمد کریں © ©“۔
ارشاد احمدنامی ایک شہری نے کشمیر نیوز بیریو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ، ”رمضان مسلمانوں کے لئے سال کا ایک مبارک ماہ ہے۔ ہمیں یاد رکھنا چاہئے کہ روضوں کا فلسفہ ہمیں صبر اور برداشت، روحانیت اور خود پر قابوسکھاتا ہے اور مسلمانوں کے لئے یہ ایک ایسا وقت ہے جس میں وہ اللہ کی رضا کے لیے روضہ رکھ سکتے ہیں۔ ماہ مبارک میں ہم پچھلے گناہوں کی معافی چاہتے ہیں، ہدایت مانگتے ہیں اور روز کے گناہوں سے برات کا عزم کرتے ہیں۔ اگر ہم رمضان کی تعلیمات کو صحیح معنوںمیں لیں تو ہم اچھے انسان بن جائیں گے اور امن و خوشحالی کی زندگی بسر کر پایئں گے- مجھے امید ہے ہمارےی نوجوان نسل جو مشکلات سے دوچار ہے، وہ رمضان المبارک سے صحیح سبق حاصل کریں گے اور امن و خوشحالی کی زندگی بسر کریں گے“۔
زمینی نبض یہ ہے کہ نامور اور عام انسانوں کی صلاح یہ ہے کہ کشمیر میں خصوصاً اور پوری دنیا میںبالعموم صبر، برداشت اور انسانیت کی تعلیمات کو ہر حال میں عملانہ ہوگا۔ رمضان المبارک کے دوران جنگ بندی کے پیش نظر کشمیر میں امن اور خوشحالی کی امیدیں عروج پر ہیں ۔(کے این بی)

Comments are closed, but trackbacks and pingbacks are open.