عام معافی کے اعلان کے باو دانش مشتاق پچھلے ۱۵ مہینوں سے پابند سلاسل
سرینگر ؍ سرینگر نیوز بیورو ؍ کشمیر کی سیاسی صورتحال نے کئی ایسے والدین کو تذبذب اورغمناک وادیوں میں دھکیلا ہے جن کے معصوم ،کم عمر اور نوجوان بچے جیلوں کی کال کوٹھریوں میں اپنے ہنسنے کھیلنے کے دن گذار رہے ہیں۔کشمیر نیوز بیورو کے مطابق آلوسہ بانڈی پورہ کے ۲۳ سالہ دانش مشتاق پبلک سیفٹی ایکٹ کیس کے ختم ہونے کے باوجود پچھلے ۱۵ مہینوں سے جیل کی کوٹھری میں پابند سلاسل ہے۔دانش کے گھر والوں کے مطابق پی ڈی پی کی طرف سے سنگبازوں کو عام معافی کا اعلان محض پروپگنڈہ ہے کیونکہ پولیس دانش کے خلاف ایک اور پی ایس اے لگانے کی تیاریوں میں مصروف ہے۔دانش کی صحت روز افزوں بگڑتی جارہی ہے اور چونکہ وہ گھر میں آمدنی کا واحد سبب تھا اس لئے سبھی اس کو انسانی بنیادوں پرر ہا کرنے کی مانگ کر رہے ہیں۔دانش کا باپ اس بات کا برملا اظہار کرتا ہے کہ بیشک میرا بیٹا آزادی پسند ہے لیکن اس نے کوئی ایسا بڑا جرم نہیں کیا ہے۔یہ کیسا انصاف ہے کہ پبلک سیفٹی ایکٹ کیس ختم ہونے کے باوجود اس کو رہا نہیں کیا جارہا ہے۔دانش کو فی الفور رہا کیا جائے کیونکہ وہ ہمارے بڈھاپے کا اکلوتا سہارا ہے۔ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنے وعدے کے مطابق عام معافی کے اعلان کے تحت میرے بیٹے کو رہا کریں۔دانش کی ماں فہمیدہ نے کشمیر نیوز بیورو کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ دانش کی جدائی ہمارے لئے باعث عذاب و درد ہے۔دانش مشتاق اور ایسے کئی نوجوانوں کی نظر بندی وزیر اعلیٰ کی طرف سے عام معافی کے اعلان کی پول کھول دیتا ہے۔
2018-01-04
Comments are closed, but trackbacks and pingbacks are open.